Affan Name Meaning Aur Yeh Name Rakhna Kaisa ?

عفان   نام  کامعنی اوریہ نام رکھنا کیسا؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1121

تاریخ اجراء:01ربیع الاول1444ھ/28ستمبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عفان نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کا معنی بھی بتا دیں۔؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ’’عفان‘‘(عفّ سے) کا معنی ’’پاکدامن، پاکباز، ناشائستہ امور سے بچنے والا‘‘ ہے۔ چند صحابہ کرام علیہم الرضوان کا نام بھی ’’عفان‘‘ تھا، لہذا یہ نام رکھنا بلاشبہ جائز  بلکہ بہترہے۔البتہ بہت بہتر ہے کہ بچے کا اصل نام ’’محمد‘‘ رکھیں اور پکارنے کے لئے ’’عفان‘‘، تاکہ نام محمد کی برکات بھی حاصل ہو سکیں۔

   انبیا  علیہم الصلوۃ والسلام اور نیک لوگوں کے ناموں پر نام رکھنا چاہیےچنانچہ کنز العمال میں ہے:”تسموا بأسماء الأنبياء۔۔۔ تسموا بخياركم “ ترجمہ:انبیاء کے نام پر نام رکھو، نیک لوگوں کے نام پر نام رکھو۔ (کنز العمال،جلد16، صفحہ 420-423،مؤسسۃ الرسالۃ)

   مرآۃ  المناجیح میں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” بہتر یہ ہے کہ انبیاء کرام یا حضور علیہ السلام کے صحابہ عظام،اہلبیت اطہار کے ناموں پر نام رکھے ۔(مراۃ المناجیح ،جلد5، صفحہ30، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم