Aasiya Naam Rakhna Kaisa Hai ?

عاصیہ یا آسیہ نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1672

تاریخ اجراء: 03ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/24مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   "عاصیہ" یا "آسیہ"ان دونوں میں سے کونسا نام رکھنامنع ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   "عاصیہ" نام رکھنامنع ہے کہ اس کے معنی ہیں :"نافرمانی کرنےوالی،گناہ کرنےوالی۔" جبکہ "آسیہ"اچھا نام ہےکہ یہ ایک نیک خاتون کا نام ہے۔اورنیک لوگوں کے نام پرنام رکھنے کی حدیث پاک میں ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے ۔

   چند بہتر ناموں کے متعلق حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں :" بہتر یہ ہے کہ  انبیاء کرام علیہم الصلوۃوالسلام  یا حضور علیہ  الصلوۃ و السلام کے صحابہ عظام ، اہل بیت اطہار کے  ناموں پر نام رکھے۔ جیسے ابراہیم  و اسماعیل ، عثمان ، علی ، حسین و حسن وغیرہ ۔ عورتوں کے نام آسیہ ، فاطمہ ، عائشہ  وغیرہ اور جو اپنے بیٹے کا نام محمد رکھے وہ ان شاء اللہ بخشا جائے گا اور دنیا  میں اس کی برکات دیکھے گا۔"(مراۃ المناجیح، ج 5، ص 50 ، مطبوعہ :مکتبہ اسلامیہ ، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم