Aaiza Naam Rakhna Kaisa?

عائذہ نام رکھنا کیسا؟

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1965

تاریخ اجراء:20صفرالمظفر1445ھ/07ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عائذہ  نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عائذہ “نام رکھنا درست ہے۔ اس کا معنی ہے :"پناہ میں لینے والی ۔"عائذہ نام اچھا ہے کہ حضرت عبدا للہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سےحدیث روایت  کرنے والی ایک خاتون کا نام بھی ”عائذہ“تھا۔

   الطبقات الکبری میں ہے "عَائِذَةُ.امرأة من بني أسد. سمعت من عبد الله بن مسعود وروت عنه حديثًا"(الطبقات الکبری،ج08،ص354،دارالکتب العلمیۃ،بیروت)

   مسند الفردوس میں حدیث پاک ہے:”تسموا بخياركم“ ترجمہ: نیک ہستیوں کے نام پر نام رکھو۔(مسند الفردوس للدیلمی ،جلد02، صفحہ 58،مطبوعہ: بیروت)

   نیک لوگوں کے ناموں پر نام رکھنے کےمتعلق مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں : ”انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے، امید ہے کہ ان کی برکت بچہ کے شامل حال ہو‘‘(بہار شریعت، جلد03، صفحہ 356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم