مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1803
تاریخ اجراء:17محرم الحرام1446ھ/24جولائی2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
سنت مؤکدہ ، سنتِ غير مؤکدہ اور نوافل ، ان تینوں نمازوں کی ادائیگی کے دوران اگر حیض آ جائے ،تو ان کی قضا کسی طرح ہوگی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
فرض و وتر کے دوران حیض آجائے، تو اس کی قضا نہیں ، البتہ سنن و نوافل میں کچھ تفصیل ہے جو کہ درج ذیل ہے۔
سنت غیر موکدہ اور نوافل اگر چار رکعتی ہوں اور درمیان میں حیض آجائے، تو پاک ہونے کے بعد دو رکعتیں ادا کرنا لازم ہوں گی، ہاں اگر کسی نے دورکعت کے بعد قعدہ نہ کیا اوریوں تیسری یا چوتھی رکعت میں حیض آگیا ،تو مکمل چار رکعت ادا کرنی ہوگی ، اگر دو ہی رکعتی نوافل ہیں، تو بہر صورت دو ادا کرنی ہوں گی ۔ جبکہ سنت موکدہ اگر چار رکعتی ہوں اور درمیان میں حیض آ جائے، تو مکمل چار رکعت ہی دوبارہ پاک ہوکر پڑھنی ہوں گی۔
بہار شریعت میں ہے :” نماز پڑھتے میں حَیض آگیا، یا بچہ پیدا ہوا تو وہ نماز معاف ہے، البتہ اگر نفل نماز تھی تو اس کی قضا واجب ہے۔“ (بہار شریعت،جلد1، صفحہ 380، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
بہار شریعت میں ہے: ”چار رکعت نفل کی نیت باندھی اور شفعِ اوّل یا ثانی میں توڑ دی تو دو رکعت قضا واجب ہوگی مگر شفعِ ثانی توڑنے سے دو رکعت قضا واجب ہونے کی یہ شرط ہے کہ دوسری رکعت پر قعدہ کرچکا ہو ورنہ چار قضا کرنی ہوں گی۔سنت مؤ کدہ اور منت کی نماز اگر چار رکعتی ہو تو توڑنے سے چار کی قضا کرے۔“ (بہار شریعت،جلد4،صفحہ674، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم