Sirf Chone se Mani Nikal Jaye To Kya Ghusal Farz Hai ?

ہمبستری کیے بغیر ہی بیوی کی منی خارج ہوجائے تو کیا حکم ہے؟

مجیب: مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری

فتوی نمبر: Nor-12123

تاریخ اجراء: 17رمضان المبارک1443 ھ/19اپریل 2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میاں بیوی نےابھی  فقط ایک دوسرے کو شہوت سے چھوا ہی تھا کہ عورت کی منی خارج ہوگئی، تو کیا اس صورت میں ہمبستری کیے بغیر ہی اس عورت پر غسل فرض ہوگا ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! پوچھی گئی صورت میں اس عورت پر غسل فرض ہوگا، کیونکہ منی اگر اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ جدا ہو کر نکلے (خواہ سوتے میں یا جاگتے میں بہر صورتاس سے غسل فرض ہوجاتا ہے ۔

   چنانچہ تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:(وفرض) الغسل (عند) خروج (مني) من العضو۔۔۔ (منفصل عن مقره) هو صلب الرجل وترائب المرأة۔۔۔۔(بشهوة) أي لذة ولو حكما كمحتلم، ولم يذكر الدفق ليشمل مني المرأة، لان الدفق فيہ غیر ظاہریعنی غسل کو فرض کیا گیا ہے منی کے عضو سے خارج ہونے کی صورت میں جبکہ وہ منی اپنے محل سے شہوت کے ساتھ جدا ہوئی ہو، اگر چہ یہ لذت حکماً ہو جیسا کہ محتلم، اور منی کا محل مرد کی پشت اور عورت کا سینہ ہے۔ ماتن نے دفق (اچھلنے) کی قید کو ذکر نہیں کیا تاکہ عورت کی منی کو بھی شامل ہوجائے، کیونکہ عورت کے منی خارج ہونے میں دفق غیر ظاہر ہے ۔(تنویر الابصار مع الدر المختار، کتاب الطھارۃ ، ج 01، ص 326-325، مطبوعہ کوئٹہ ، ملتقطاً و ملخصاً)

   فتاوٰی رضویہ میں ہے:”منی کو اپنے محل یعنی مرد کی پشت، عورت کے سینہ سے جدا ہوتے وقت شہوت چاہیے۔ پھر اگرچہ بلا شہوت نکلے غسل واجب ہوجائے گا۔“ (فتاوی رضویہ، ج01، ص689،رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)

   بہار شریعت میں ہے :”منی کا اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ جدا ہوکر عضوسے نکلنا سببِ فرضیتِ غسل ہے۔(بہارشریعت،ج01،ص321، مکتبہ  المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم