Sina Band Pehne Baghair Aurat Ki Namaz Ka Hukum

سینہ بند پہنے بغیرعورت کی نماز کا حکم

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1877

تاریخ اجراء:19محرم الحرام1445ھ/07اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ کیا   عورت کی نماز بغیر      سینہ بند(brazer)  پہنے ہوجائےگی ؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کی نماز     سینہ بند(brazer) پہنے بغیر   بھی ہوجائیگی،جبکہ   نماز میں عورت کے لیے جو شرعی پردہ ضروری ہے،اس کا مکمل لحاظ ہو۔اور نماز میں  عورت کے لیے شرعی پردہ یہ ہے ،کہ منہ کی ٹکلی ،ہتھیلیاں اور پاؤں کے تلووں کے علاوہ  سارا بدن چھپا نا ضروری ہے،یہاں تک کہ  سر کے لٹکے ہوئے بال چھپانا بھی ضروری ہے ۔اور مزید یہ کہ  وہ  دوپٹہ ،کپڑے  اتنے باریک بھی نہ ہوں ،کہ جس سے جسم اور بالوں کی رنگت ظاہر ہو،ورنہ نماز نہیں ہوگی ۔چنانچہ بہارِ شریعت میں ہے :’’ آزاد عورتوں اورخنثیٰ مشکل کے ليے سارا بدن عورت  ہے، سوا مونھ کی ٹکلی اور ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں کے، سر کے لٹکتے ہوئے بال اور گردن اور کلائیاں بھی عورت ہیں، ان کا چھپانا بھی فرض ہے‘‘۔(بہار شریعت ،حصہ 03،ص 481،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

   مزید اسی میں ہے :’’اتنا باریک دوپٹا، جس سے بال کی سیاہی چمکے، عورت نے اوڑھ کر نماز پڑھی، نہ ہوگی، جب تک اس پر کوئی ایسی چیز نہ اوڑھے، جس سے بال وغیرہ کا رنگ چھپ جائے‘‘۔(بہار شریعت ،حصہ 03،ص 481،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم