Shohar Ki Ijazat Ke Baghair Uska Maal Sadqa Karna Kaisa ?

شوہر کی اجازت کے بغیر اس کا مال صدقہ کرنا کیسا ؟

مجیب: مفتی محمد قاسم عطّاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ جولائی2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت اپنے شوہر کے گھر کے برتن ، تکیے اور بیڈ شیٹ وغیرہ ، شوہر کی اجازت و رضا مندی کے بغیر کسی غریب کو دے سکتی ہے ؟ اس حوالے سے تفصیلی رہنمائی فرما دیں کہ بیوی کے لئے شوہر کا مال اس کی اجازت کے بغیر صدقہ کرنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیوی کو شوہر کی غیر موجودگی میں گھر کی ذمہ دار ، نگران اور نگہبان بنایا گیا ہے اور نگرانی کا مطلب یہی ہے کہ اس کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں کوئی تصرف نہ کرے اور قرآن پاک میں نیک عورتوں کا یہ وصف بیان ہوا ہے کہ وہ شوہر کی غیر موجودگی میں اس کے مال کی حفاظت کرتی ہیں اور احادیث میں ایسی عورت کو بہترین عورت قرار دیا گیا ، جو شوہر کے مال کی حفاظت کرے اور یہ حکم دیا گیا کہ عورت اپنے شوہر کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر کوئی چیز خرچ نہ کرے۔

   لہٰذا کسی عورت کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ شوہر کے مال میں سے کوئی بھی چیز اس کی اجازت کے بغیر صدقہ کرے ، اگر وہ ایسا کرے گی ، تو گناہ گار ہو گی اور شوہر بیوی سے ان چیزوں کا مطالبہ کر سکتا ہے ، ہاں اگر شوہر کی صراحتاً یا دلالۃً اجازت ہو ، تو اس کا مال  ( بقدرِ اجازت )  صدقہ کرنے میں حرج نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم