Scarf Lapetne Ka Shari Hukum?

اسکارف لپیٹنے کا شرعی حکم

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ محرم الحرام1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حدیثِ پا ک میں دوپٹہ پہنتے ہوئے دوبار لپیٹنے سے منع کیا گیا ہے، تو آج کل عورتیں جو اسکارف کافی مرتبہ لپیٹ کر پہنتی ہیں، کیا یہ بھی منع ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ابو داؤد شریف کی حدیث پاک میں ہے کہ سرکار علیہ السَّلام ام المؤمنین حضرت امِّ سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے، اس حال میں کہ آپ رضی اللہ عنہا دوپٹہ اوڑھ رہی تھیں تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ ایک مرتبہ لپیٹو، دو مرتبہ نہیں۔ شارحین نے آپ علیہ السَّلام کے اس فرمان کی وجہ یہ بیان کی کہ عرب عورتیں دوپٹہ یا چادر اوڑھتے ہوئے اسے سر کے اوپر عمامے کے پیچ (پٹی) کی طرح گھمالیتی تھیں تاکہ دوپٹہ سر سے نہ گرے، جو عمامے جیسی صورت اختیار کرلیتا، اس طرح مردوں سے مشابہت پیدا ہوجاتی۔ جبکہ اسکارف دوپٹے اور حجاب کو ہمارے معاشرے میں عمامے کے پیچ کی طرح موٹا کرکے سر کے اوپر نہیں لپیٹا جاتا اور نہ ہی اس سے عمامے جیسی کوئی مشابہت پیدا ہوتی ہے لہٰذا وہ اس فرمان کے تحت بھی داخل نہیں ہوگا، بلکہ دوپٹے کو لپیٹنا اسے سرکنے سے روکنے کیلئے ہوتا ہے، جس کا اہتمام کرنا بالخصوص نماز اور بالوں کے ستر (یعنی چھپانے) کے مواقع پر ضروری ہے۔

(ابوداؤد،ج 4،ص88، حدیث: 4115، لمعات التنقیح،ج7،ص372،فتاویٰ رضویہ،ج 24،ص537)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم