Ramzan ke Din Me Haiz Se Pak Hui To Baqia Din Kaise Guzare ?

رمضان میں دن میں حیض سے پاک ہوئی توبقیہ دن کیسے گزارے

مجیب: ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری

فتوی نمبر: WAT-967

تاریخ اجراء:       12محرم الحرام1444 ھ/12اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی عورت رمضان میں دن کے وقت مثلاً ظہر میں غسل کر کے حیض سے پاک ہو جائے، تو کیا وہ بقیہ دن کھانا پینا جاری رکھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں ایسی عورت کے لئے بقیہ دن روزہ داروں کی طرح رہنا واجب ہے، جبکہ کوئی اور عذر نہ ہو۔ اس بارے میں اصول یہ ہے کہ ہر وہ شخص جو دن کے کسی حصہ میں ایسی حالت میں ہو گیا کہ اس کی یہ حالت اگر دن کی ابتدا میں (یعنی سحری کے وقت)  ہوتی، تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہوتا، تو ایسے شخص کے لئے روزہ نہ ہونے کے باوجود بقیہ دن روزہ داروں کی طرح رہنا واجب ہوتا ہے اور فقہائے کرام نے اس اصول کے تحت بیان کردہ مثالوں میں واضح طور پر ایسی عورت کا ذکر بھی فرمایا جو سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد حیض و نفاس سے پاک ہوئی۔ لہذا جب عورت ظہر کے وقت حیض سے پاک ہو گئی اور ا س کے علاوہ بھی کوئی عذر نہیں، مثلاً وہ شرعی مسافر نہیں، وغیرہ وغیرہ، تو بقیہ دن روزہ داروں کی طرح رہنا واجب ہو گا، کچھ کھائے پیئے گی، تو گناہ گار ہو گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم