Ramadan Ke Qaza Rozon Ke Liye Shohar Ki Ijazat Zaroori Nahi

 

رمضان کے قضا روزوں  کے لیے شوہر کی اجازت  ضروری نہیں

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3336

تاریخ اجراء: 02جمادی الاخریٰ 1446ھ/05دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا رمضان کے قضا روزے رکھنے کیلئے بھی شوہر کی اجازت لینا ضروری ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رمضان کے قضا  روزوں کےلیے شوہر کی اجازت ضروری نہیں ۔

   رد المحتار میں ہے”فی البحر عن القنیۃ: للزوج ان یمنع زوجتہ عن کل ما کان الایجاب من جھتھا کالتطوع و النذر و الیمین دون ما کان من جھتہ تعالیٰ کقضاء رمضان “ترجمہ: بحر میں قنیہ کے حوالے سے منقول ہے کہ شوہر کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ اپنی بیوی کو ہر اس روزے سے منع کرسکتا ہے کہ جو خود اس کی جہت سے اس پر لازم ہوئے ہوں جیسے نفل، منت اور قسم کے روزے، جبکہ جو روزے اس پر اللہ عزوجل کی جانب سے لازم ہوئے ہوں ان روزوں کو رکھنے سے شوہر بیوی کو منع نہیں کرسکتا جیسا کہ رمضان کے قضاء روزے۔(رد المحتار علی الدر المختار،ج 2،ص 430،دار الفکر،بیروت)

   بہارِ شریعت میں ہے”رمضان اور قضائے رمضان کے لیے شوہر کی اجازت کی کچھ ضرورت نہیں بلکہ اس کی ممانعت پر بھی رکھے۔“(بہار شریعت ، ج 01،حصہ 5، ص 1008، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم