Nifas Ki Halat Mein Shohar Ka Naaf Se Ghutne Tak Ka Hissa Dekhna

نفاس کی حالت میں شوہر کا ناف سے گھٹنے تک کا حصہ دیکھنا

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1504

تاریخ اجراء: 25شعبان المعظم1445 ھ/07مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیوی نفاس کی حالت میں ہو،تو شوہر کااسے ناف سے گھٹنے تک دیکھنا حرام ہے لیکن اگر عورت کو کوئی تکلیف ہو اور مرد دیکھے تاکہ ڈاکٹر کو تکلیف کی وجہ بتا سکے تو ایسا کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شوہر کے  لیے یہ حکم ہے کہ حیض و نفاس کی حالت میں عورت کی ناف کے نیچے سے گھٹنے تک عورت کے جسم  کا جتنا حصہ ہے اسے شوہر نہ اپنے ہاتھ سے  چھو سکتا ہے نہ ہی اپنے جسم کے کسی دوسرے حصے سے۔ ہاں اگر درمیان میں کوئی ایسا کپڑا وغیرہ حائل  موجود ہے کہ جس سے عورت کے جسم کی گرمی مرد کے جسم تک نہ پہنچے تو پھر چھونا، جائز ہے۔نیز حیض و نفاس کی حالت میں عورت کے جسم کے ان حصوں کو بغیر شہوت کے دیکھنا جائز ہے جبکہ شہوت کے ساتھ ان حصوں کو دیکھنا گناہ ہے۔

   لہٰذا مرض وغیرہ بتانے کے لیے شوہر بلا شہوت اس حصے کو دیکھ کر ڈاکٹر سے مشاورت کر سکتا ہے،ہاں شہوت سے نہیں دیکھ سکتا۔

   امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”کلیہ یہ ہےکہ حالتِ حیض میں و نفاس میں زیرِناف سے زانو تک عورت کے بدن سے بلاکسی ایسے حائل کے جس کے سبب جسمِ عورت کی گرمی اس کے جسم کو نہ پہنچے ،تمتع جائزنہیں یہاں تک کہ اتنے ٹکڑے بدن پر شہوت سے نظر بھی جائز نہیں اور اتنے ٹکڑے کا چھونا بلاشہوت بھی جائز نہیں۔“(فتاوٰی رضویہ،جلد04،صفحہ353،رضافاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم