Nifas Ka Khoon Rukne Ke Baad Ghusal Kiya Phir Khoon Aa Gaya Tu ?

نفاس کا خون رکنے کے بعد غسل کیا، پھر مدت میں خون دوبارہ آگیا

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1498

تاریخ اجراء: 19شعبان المعظم1445 ھ/01مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر پہلے بچے کی پیدائش پر نفاس پینتیس(35) دن پر ختم ہوا (جس میں کم و بیش تیس دن خون اور بقیہ پانچ دن زرد رطوبت آئی) اور پھر غسل کرلیا اورغسل کرنے کے بعد پھر  خون آیا تو وہ کونسا خون مانا جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زرد رنگ بھی حیض و نفاس کا رنگ ہے اور بچہ پیدا ہونے پر عورت کے اگلے مقام سے عادتاً جاری ہونے والا خون نفاس ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ مدت  چالیس دن ہے۔اگر پہلی ولادت ہو اور چالیس دن سے پہلے ہی خون رک گیا تو حکم یہی ہے کہ غسل کرکے نماز روزہ شروع کردے پھر اگر چالیس دن کے اندر دوبارہ خون آگیا تو یہ خون نفاس ہی کا شمار ہوگا۔ مذکورہ صورت میں بھی خون رکنے کے بعددوبارہ  چالیس دن کے اندر آیا  ہے لہٰذا  یہ نفاس  ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم