Napaki Ki Halat Mein یا ذالجلال و الاکرام Ka Wazifa Parhna

ناپاکی کی حالت میں یا ذالجلال و الاکرام کا وظیفہ پڑھنا

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2468

تاریخ اجراء: 09شعبان المعظم1445 ھ/20فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یا ذالجلال و الاکرام،یہ وظیفہ ناپاکی یعنی حیض یا  جنابت کی حالت میں پڑھنا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! جنابت یا حیض کی حالت میں مذکورہ وظیفہ پڑھنا جائز ہے البتہ اس میں بہتر یہ ہے کہ وضو یا کلی کر کے وظائف کرے اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حرج نہیں ۔

   چنانچہ فتاوی ہندیہ میں ہے : وَيَجُوزُ لِلْجُنُبِ وَالْحَائِضِ الدَّعَوَاتُ وَجَوَابُ الْأَذَانِ وَنَحْوُ ذَلِكَ ” ترجمہ : جُنبی اور حائضہ عورت کے لئے مختلف دعائیں اذان کا جواب وغیرہ جائز ہے۔(الفتاوى الهندية ، کتاب الطھارۃ  ، جلد1 ، صفحہ 43 ، دارالکتب العلمیۃ  )

   بہارشریعت میں  حیض ونفاس کے متعلق احکام  بیان کرتے ہوئے فرمایا: ” قرآنِ مجید کے علاوہ اَور تمام اذکار کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلا کراہت جائز بلکہ مستحب ہے اور ان چیزوں کو وُضو یا کُلّی کر کے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حَرَج نہیں اور ان کے چھونے میں بھی حَرَج نہیں۔(بہارشریعت ، جلد 1 ، حصہ 2 ،صفحہ 379 ، مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم