Nafil Namaz Ke Doran Haiz Shuru Ho Jaye, To Kya Hukum Hai?

نفل نماز کے دوران حیض شروع ہوجائے، توکیاحکم ہے ؟

مجیب:ابو حفص مولانا محمد عرفان  عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1963

تاریخ اجراء:20صفرالمظفر1445ھ/07ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نفل نماز کے دوران حیض شروع ہوجائے ، تو نماز کا کیا حکم ہے؟ نماز معاف ہے یا پاک ہونے کے بعد دوبارہ پڑھے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      نفل نماز کے دوران حیض آ جائے، تو نماز فاسد ہو جائے گی اور اس کی قضا واجب ہو گی، جو پاک ہونے کے بعد اد اکرنی ہو گی۔

      بہار شریعت  میں صدرالشریعہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: ’’نماز پڑھتے میں حیض آ گیا یا بچہ پیدا ہوا، تو وہ نماز معاف ہے ، البتہ اگر نفل نماز تھی، تو اس کی قضا واجب ہے ۔‘‘(بہار شریعت،ج01، حصہ 02، صفحہ 380، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم