مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1798
تاریخ اجراء:16محرم الحرام1446ھ/23جولائی2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عورت کو اگر مغرب یا عشا کے بعد حیض کا خون آنا شروع ہو، تو کیا یہ دن حیض میں شمار ہوگا؟ اور اگر عادت سات دن ہے، لیکن چھ دن میں خون رک گیا، تو غسل کرنا ہوگا یا سات دن پورے کر کے غسل کیا جائے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جب عورت کو حیض کا خون آنا شروع ہوا ، اسی وقت سے حیض کو شمار کیا جائے گا البتہ یہ فرق ہے کہ اگر عین طلوع آفتاب یا غروب آفتاب کے وقت خون آیا تو دنوں کا شمار طلوع و غروب سے ہوگا اور اگر اس کے علاوہ کسی وقت میں خون آیا تو ایک دن رات 24 گھنٹے کا شمار ہوگا اور اس کی ابتدا خون آنے کے وقت سے ہی ہو گی۔
چھ دن میں خون آنا بند ہو گیا تو عورت پر لازم ہوگا کہ غسل کر کے نمازیں پڑھنا شروع کر دے ، بلا اجازت شرعی ساتویں دن کا انتظار کرتے ہوئے نماز قضا کرے گی تو گنہگار ہو گی۔ اگر غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کر دیں پھر ساتویں دن دوبارہ خون آگیا اور ایک دن بعد رک گیاپھر نہیں آیا تو یہ سارے دن حیض شمار ہوں گے اور سابقہ جو نمازیں ان دنوں میں پڑھی تھیں ، وہ کالعدم ہو جائیں گی۔
صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ” حیض کی مدت کم سے کم تین دن تین راتیں یعنی پورے ۷۲ گھنٹے، ایک منٹ بھی اگر کم ہے تو حَیض نہیں اور زِیادہ سے زِیادہ دس دن دس راتیں ہیں۔ ۷۲ گھنٹے سے ذرا بھی پہلے ختم ہو جائے تو حَیض نہیں بلکہ اِستحاضہ ہے ہاں اگر کرن چمکی تھی کہ شروع ہوا اور تین دن تین راتیں پوری ہو کر کرن چمکنے ہی کے وقت ختم ہوا تو حَیض ہے اگرچہ دن بڑھنے کے زمانہ میں طلوع روز بروز پہلے اور غروب بعد کو ہوتا رہے گا اور دن چھوٹے ہونے کے زمانہ میں آفتاب کا نکلنا بعد کو اور ڈوبنا پہلے ہوتا رہے گا جس کی وجہ سے ان تین دن رات کی مقدار ۷۲ گھنٹے ہونا ضرور نہیں مگر عین طلوع سے طلوع اور غروب سے غروب تک ضرور ایک دن رات ہے ان کے ماسوا اگر اَور کسی وقت شروع ہوا تو وہی ۲۴ گھنٹے پورے کاایک دن رات لیا جائے گا، مثلاً آج صبح کو ٹھیک نو بجے شروع ہوا اور اس وقت پورا پہردن چڑھا تھا تو کل ٹھیک نو بجے ایک دن رات ہو گا اگرچہ ابھی پورا پہربھردن نہ آیا، جب کہ آج کا طلوع کل کے طلوع سے بعد ہو، یا پہر بھر سے زِیادہ دن آگیا ہوجب کہ آج کا طلوع کل کے طلوع سے پہلے ہو۔ “(بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 372، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم