Larki Ka Apne Dada Ke Bhai Se Parda Hai Ya Nahi?

لڑکی کا اپنے دادا کے بھائی سے پردہ ہے یا نہیں ؟

مجیب:ابو حفص مولانا محمد عرفان  عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1924

تاریخ اجراء:13صفرالمظفر1445ھ/31اگست2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکی کا اپنے  دادا کے بھائی سے پردہ فرض ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    لڑکی کا اپنے سگے دادا کے سگے بھائی سے پردہ نہیں ہے کہ وہ اس کے لئے محرم ہے۔اس لیے کہ دادا کابھائی اس کے پڑداداکی اولادہے،اورپڑدادا،اصل بعیدہے اوریہ(داداکابھائی)اصل بعیدکی فرع قریب ہے(یعنی  پڑداداکی صلبی اولادہے) اوراصل بعیدکی فرع قریب محرم ہوتی ہے ۔

    فتاوی رضویہ میں ہے " حرمت میں چار صورتیں ہیں: ۔۔۔ چہارم اصل بعید کی فرع  قریب جیسے پھوپھی کہ دادا کی بیٹی ہے یا خالہ کے نانا کی یا دادا کی پھوپھی کہ پر دادا کے باپ کی بیٹی ہے یااس کی خالہ کہ داداکے نانا کی بیٹی ہے وقس علیہ (اور اسی پر قیاس کر ۔)" (فتاوی رضویہ،ج11،ص500،رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم