Larki Aur Larka Kis Umer me Balig Hoty hain ?

لڑکی اورلڑکے کے بالغ ہونے کاوقت

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-910

تاریخ اجراء:       17ذیقعدۃالحرام1443 ھ/17جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک لڑکی کو 12 سال کی عمر میں ماہواری آنا شروع ہوئی تھی، لیکن وہ 10 سال کی عمر میں ہی نقطہ عروج پر پہنچ گئی تھی، تو اس کے لئے بلوغت کا حکم کب سے عائد ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اولاً یہ سمجھ لیجئے کہ اسلامی سالوں کے اعتبار سے لڑکی کم سے کم 9 سال اور لڑکا 12 سال میں بالغ ہوسکتا ہے، اس عمر سے لے کر پندرہویں سال تک جب بھی علامات بلوغت (یعنی احتلام، انزال، حیض وحمل وغیرہ) میں سے کوئی ظاہر ہو،تو بالغ ہو جائیں گے اور اگر کوئی علامت ظاہر نہ ہوئی، تو اسلامی سال کے اعتبار سے دونوں کی عمر جب 15 سال ہو گی، تو بالغ قرار پائیں گے۔

   سوال میں مذکور لڑکی کو اگر 9 سال عمر ہونے  کے بعد بلوغت کی علامات (احتلام، انزال وغیرہ)میں سے کوئی علامت ظاہر نہ ہوئی بلکہ 12 سال کی عمر میں   بلوغت کی پہلی علامت ،ماہواری کی صورت میں ظاہرہوئی تو  پھر ماہواری  آنے کے دن سے اسے بالغہ شمار کیا جائے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم