Kya Shadi Shuda Aurat Ka Naak Mein Zewar Pehnna Zaroori Hai ?

کیاشادی شدہ عورت کاناک میں زیورپہنناضروری ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1666

تاریخ اجراء: 02ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/22مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کچھ عورتوں کا کہنا ہے کہ شادی شدہ عورت کو اپنی ناک سے نتھنی نہیں اتارنی چاہیے، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ پہننا لازم و ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کاناک میں زیورپہنناجائزہے اورشوہرکے لیے سنگارکی نیت سےمستحب ہے لیکن مطلقااس پہننے کولازم نہیں کہہ سکتے ۔ہاں اگرماں یاباپ یاشوہر کاحکم ہوتوان خاص صورتوں میں ان  کی اطاعت لازم ہونے کی وجہ سے اس پریہ زیورپہننالازم ہوگا۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے سوال ہوا کہ:" چوڑیاں کانچ کی عورتوں کوجائز ہیں پہننا یا ناجائز ہیں؟"

   تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا: جائز ہیں ،لعدم المنع الشرعی  (اس لئے کہ کوئی شرعی مانع نہیں۔) بلکہ شوہر کے لئے سنگار کی نیت سے مستحب "وانما الاعمال بالنیات " (اعمال کا دارومدار ارادو پر ہے۔)بلکہ شوہر یا ماں یا باپ کا حکم ہو تو واجب :" لحرمۃ العقوق  ولوجوب طاعۃ الزوج فیما یرجع الی الزوجیۃ۔"( اس لئے کہ والدین کی نافرمانی حرام ہے اور شوہر کی فرمانبرداری بسلسلہ حقوق زوجیت واجب ہے۔ )(فتاوی رضویہ،ج 22،ص 115،116،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم