Kya Aurat Moze Pehen Kar Namaz Parh Sakti Hai ?

کیا عورت موزے پہن کر نماز پڑھ سکتی ہے؟

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor-12547

تاریخ اجراء:        23ربیع الآخر1444 ھ/19نومبر2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت موزے پہن کر نماز پڑھ سکتی ہے؟؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرد ہو یا عورت دونوں ہی پاک موزے پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں ،اس میں شرعاً کوئی حرج والی بات  نہیں ۔

   سیدی اعلیٰ حضرت   علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ ”جرابیں پہن کرپاؤں میں نماز پڑھنادرست ہے یانہیں؟ زید کہتا ہے کہ جبکہ ان کے پہننے سے ٹخنے بند ہوگئے تونماز مکروہ ہوگی۔“ آپ علیہ الرحمہ اس کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ”زیدکاقول غلط ہے، موزے پہن کرنمازپڑھنا بہترہے ۔(فتاوی رضویہ، ج 07، ص 301، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ”موزہ پہن کر نماز پڑھنے میں اصلاً کوئی حرج نہیں، اور چمڑے کے موزوں پر مسح کرنے کی اجازت ہے۔(فتاویٰ امجدیہ، ج01، ص 194، مکتبہ رضویہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم