Khawateen Ka Perfume Laga Kar Namaz Parhna

 

خواتین کا پرفیوم لگا کر نماز پڑھنا

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1759

تاریخ اجراء:24ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/01جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا خواتین پرفیوم لگا کر نماز پڑھ سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ایساباڈی اسپرے،پرفیوم یا پاؤڈر وغیرہ جس کی خوشبونامحرموں تک پہنچے،اسےلگاکرعورت گھرسےباہرنہیں جاسکتی۔البتہ اپنے گھر کی چار دیواری میں جہاں فقط شوہر یا عورت کےمحارِم ہوں،وہاں ہر طرح کی خوشبو استعمال کر سکتی ہے۔ ہاں!یہ احتیاط لازِمی ہے کہ دیوَر و جیٹھ اور دیگر نامحرموں تک خوشبو نہ پہنچے۔پھر جس صورت میں جو خوشبو لگانے کی اجازت ہے اس صورت میں اسے لگاکر نماز بھی پڑھ سکتی ہے۔

   حدیث پاک میں ہے:” طیب الرجال ما ظھر ریحہ و خفی لونہ  وطیب النساء ما ظھر لونہ  وخفی ریحہ‘‘یعنی مردوں کی خوشبو وہ ہے کہ جس کی مہک  ظاہر ہو اور رنگ نہ ہو اور عورتوں کی خوشبو وہ ہے کہ جس کا رنگ ظاہر ہو اور مہک پوشیدہ ہو۔(جامع الترمذی،جلد2،صفحہ107،مطبوعہ:کراچی)

   مفسرِ شہیرحکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کےتحت فرماتےہیں: ”خیال رہے کہ عورت مہک والی چیز استعمال کرکے باہر نہ جائے، اپنے خاوَند کے پاس خوشبو مَل سکتی ہے یہاں کوئی پابندی نہیں۔“(مرآۃ المناجیح،جلد6،صفحہ156،مکتبہ اسلامیہ، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم