Khala Ka Bhanji Ke Shohar Se Parda Karne Ka Hukum

خالہ کا بھانجی کے شوہر سے پردہ ہوگا یا نہیں ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1973

تاریخ اجراء: 22صفرالمظفر1445ھ /09ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا خالہ کا بھانجی کےشوہر سے پردہ ہوگا کیونکہ وہ تو داماد ہوا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جی ہاں ،بھانجی کے شوہر سے پردہ ہوگا کہ یہ حقیقی داماد نہیں ۔حقیقی   داماد سے اس لیے پردہ نہیں ہوتا کہ بیٹی سے نکاح کرتےہی اس کی ماں ہمیشہ کےلیے حرام ہو جاتی ہے اور اس سے کسی صورت نکاح ممکن نہیں ہوتا اس لیے وہ محرم ہوجاتا ہےجبکہ بھانجی کے شوہر سے نکاح کی حرمت  دائمی نہیں بلکہ عارضی ہے لہذا یہ محرم نہیں،اس سے پردہ ہے۔

      بدائع الصنائع میں ہے:”ثم صفۃ المحرم أن یکون ممن لا یجوز لہ نکاحھا علی التأبید اما بالقرابۃ أو الرضاع أو الصھریۃ“ ترجمہ: محرم وہ ہےجس کے ساتھ عورت کا نکاح کرناہمیشہ کےلیے ناجائز ہو چاہے قرابت کی وجہ سے‘خواہ رضاعت یامصاہرت کی وجہ سے۔(بدائع الصنائع،ج2،ص124،دار الکتب العلمیۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم