Kafira Daiya Se Zachgi Karwana

کافرہ دائیہ سے زچگی کروانا

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-270

تاریخ اجراء:16ربیع الآخر1443ھ/22نومبر 2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں باہر ملک میں ہوتا ہوں، میری زوجہ حمل سے ہے، تو کیا وہ ہندو لیڈی ڈاکٹر سے ڈلیوری کروا سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی مسلمان خاتون کاsبلاعذرشرعی غیر مسلم خاتون سے ڈلیوری کروانا یا اس کے سامنے اپنے اعضائے ستر کھولنا جائز نہیں ہے، کیونکہ مسلمان خاتون کا کافرہ عورت سے بھی اسی طرح کا پردہ ہے، جس طرح غیر مرد سے یعنی جن اعضاء کو اجنبی مرد کے سامنے کھولنا جائز نہیں ، وہ اعضاء غیر مسلم خاتون کے سامنے کھولنا بھی جائز نہیں۔

   ہاں! اگر واقعتاً ایمرجنسی ہو جائے اور مسلمان دائی (Mid wife) کی فراہمی ممکن نہ ہو، تو سخت مجبوری کی حالت میں کافرہ سے یہ خدمت لی جا سکتی ہے۔

   لہذا جو مسلمان ایسے ممالک میں رہتے ہیں، ان کو پہلے سے ایسے ہسپتال (Hospital) ذہن میں رکھنے چاہئیں جہاں مسلم لیڈی ڈاکٹرز، نرسیں اور دائیاں دستیاب ہو جاتی ہوں تاکہ بوقتِ ضرورت فوری طور پر اس ہسپتال میں جایا جا سکے اور کسی غیر مسلم عورت کے سامنے اعضائے ستر ظاہر کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم