Hamla Aurat Ka Kursi Par Baith Kar Namaz Parhna Kaisa ?

حاملہ عورت کا کرسی پربیٹھ کر نماز پڑھنا کیسا؟

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-551

تاریخ اجراء: 10ربیع الاول1444 ھ  /07اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حاملہ عورت کو زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھنے میں دشواری ہو تو کیا وہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرعاً تھوڑی بہت دشواری یا تکلیف ہونےکااعتبارنہیں لہٰذایہ قاعدہ سمجھ لیجئےکہ جو شخص خود زمین پر یا زمین سے 12 انگل (یعنی 9انچ)  اونچی سخت چیز رکھ کر اس پر سجدہ کرنے کی طاقت رکھتا ہو، تو اس کے لیے زمین یا اس چیز پر سجدہ کرنا فرض ہے،سجدے کی جگہ اشارہ  کرنےسےنماز نہیں ہوگی اور جن نمازوں  میں قیام فرض  ہے یعنی فرض،واجب اور سنتِ فجر، ان میں قیام پر قدرت ہوتے ہوئے قیام بھی فرض رہے گا،بیٹھ کر نماز پڑھی تو نہ ہوگی۔

   ایسامریض  یا حاملہ وغیرہ جو کہ نہ تو زمین پرسجدہ کرنےپرقادر ہوں اور نہ ہی زمین پر 12 انگل(یعنی 9انچ)  اونچی سخت چیز رکھ کر اس پر سجدہ کر سکیں، تو ان سے قیام ساقط ہو جاتا ہے۔ایسی صورت میں فرض، واجب اور سنت فجر بھی بیٹھ کر پڑھنا جائز ہے، زمین پر بیٹھیں خواہ کرسی پر،انہیں سجدہ کی جگہ اشارہ بھی جائز ہے۔ہاں یہ یاد رہے کہ اشارے سے سجدے کے لیے رکوع کے مقابلے میں سر زیادہ جھکانا ضروری ہے اور اگر   سجدے کے لیے سر زیادہ نہ جھکایا ،تو سجدہ نہ ہوگا اور نماز بھی نہیں ہوگی۔یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ کرسی کے سامنے والے تختہ پر سجدہ کرنا سجدہ نہیں بلکہ اشارہ ہی ہے۔

   حمل کی حالت میں عورت کے لئے سجدہ یوں بھی ممکن ہوتا ہےکہ وہ اپنےدونوں گھٹنے سجدے کی حالت میں کچھ کچھ دائیں بائیں کشادہ کرلے تاکہ پیٹ زمین کی طرف آجائے ۔ یوں ممکن ہے کم تکلیف میں  سجدہ بآسانی ہوجائےگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم