Halat e Istihaza Mein Wazu Ka Tarika

حالت استحاضہ میں وضوکی تفصیل

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-503

تاریخ اجراء: 27 جمادی الاخری  1443ھ/31جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا استحاضہ کی کیفیت میں ہر نماز کی ادائیگی سے قبل نیا وضو ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس کی دوصورتیں ہیں:

   (الف)اگر وہ عورت استحاضہ کی وجہ سے شرعی معذور نہیں ہے یعنی اس کو نماز کے وقت میں وضو کر کے،خون آئے بغیر فرض نماز پڑھنے کی مہلت مل جاتی ہے ،تو ا ستحاضہ  کا خون آنے کی وجہ سے اس  عورت کا وضو ٹوٹ جائے گا ،  پس اگرایک نماز پڑھنے کے بعد استحاضہ آیا تومزیدنمازپڑھنے کے لیے نیا وضو کر کے اگلی نمازپڑھنی ہو گی اوراگرخون  وغیرہ کوئی وضوتوڑنے والی چیزنہیں پائی گئی تودوبارہ وضونہیں کرناپڑے گا۔

    (ب) اور  اِستحاضہ اگر اس حد تک پہنچ گیا کہ اس کو اتنی مہلت نہیں ملتی کہ وُضو کرکے فرض نماز ادا کر سکے اورنماز کا پورا ایک وقت شروع سے آخر تک اسی حالت میں گزر جائے تو اس کو معذور شرعی کہا جائےگا ،اس صورت میں ایک وُضو سے، اس وقت میں جتنی نمازیں چاہے پڑھے، استحاضہ کاخون آنے سے اس کا و ضو نہ جائے گا ۔ہاں اس صورت میں وقت نکلتے ہی اس کاوضوٹوٹ جائے گا،اگلے وقت میں نمازپڑھنے کے لیے دوبارہ وضوکرناہوگا۔

      نوٹ:ہاں یہ یادرہے کہ اگر کپڑاوغیرہ رکھ کر اتنی دیر تک خون روک سکتی ہے کہ وُضو کرکے فرض پڑھ لے توعذر ثابت نہ ہوگااوراس صورت میں اس پرفرض ہوگاکہ وہ کپڑاوغیرہ رکھ کرخون روکے اوراس طرح کامل طہارت کے ساتھ نمازاداکرے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم