Halat e Haiz Me Chootne Wale Rozon Ka Hukum

حالت  حیض میں چھوٹنے والے روزوں کاحکم

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-956

تاریخ اجراء:       06محرم الحرام1443 ھ/06اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مخصوص ایام کی وجہ سے جو روزے چھوٹ جاتے ہیں، ان کی قضاء لازم ہو گی یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مخصوص ایام میں  عورت کو نمازیں اور روزے رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ البتہ  اس حالت میں جو نمازیں چھوٹیں گی، ان کی تو قضا لازم نہیں ہے، کیونکہ نمازیں قضا کرنے میں عورت کے  لیے مشقت ہے اور  دین میں مشقت و حرج نہیں  ، لیکن  روزے چونکہ سال میں ایک دفعہ آتے ہیں اورمخصوص ایام بھی دس یا اس سے کم ہی ہوتے ہیں،تو ان کی قضاء میں نمازوں کی طرح مشقت نہیں، لہٰذا پاک ہو جانے کے  بعد چھُوٹے  ہوئے روزوں کی قضا کرنا لازم  ہو گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم