Haiza Aurat Ka Finaye Masjid Mein Jane Ka Hukum

حائضہ عورت کا فنائے مسجد میں جانے کا حکم

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-759

تاریخ اجراء:28ربیع الثانی1444 ھ  /24نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حائضہ کا فنائے مسجد میں جانے کاکیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حائضہ اور جنبی کے لیے فنائے مسجد میں جانا، جائز ہے ۔

   تنویر الابصاراوردرمختارمیں ہے:’’اما(المتخذ لصلاۃ الجنازۃاو عید)فھو(مسجد فی حق جواز الاقتداءلافی حق غیرہ فحل دخولہ لجنب  وحائض)کفناء مسجد‘‘یعنی رہی وہ جگہ جو نماز جنازہ یا عید کے لیے بنائی  گئی ہو تو وہ اقتداء کے جواز کے حق میں مسجد ہے نہ کہ اقتداء کے علاوہ کے حق میں،تو جنبی اور حائضہ کے لیے اس میں داخل ہونا جائزہےجیساکہ فنائے مسجد  ۔

   درمختار کے قول  ’’کفناء مسجد‘‘کے تحت رد المحتا ر میں ہے :’’حل دخولہ لجنب و نحوہ‘‘یعنی اس میں داخل ہونا جنبی اور اس کے مثل کے لیے جائز ہے ۔(ردالمحتا ر علی درمختار،جلد:2،صفحہ:519،مطبوعہ کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم