Haiz Ya Nifas Ki Halat Mein Loh e Qurani Parhna

حیض یا نفاس کی حالت میں لوح قرآنی پڑھنا

مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3154

تاریخ اجراء:03ربیع الثانی1446ھ/07اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا اسلامی بہن حیض یا نفاس کی حالت میں لوح قرآنی پڑھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حالت ناپاکی میں لوحِ قرآنی پڑھنا ہرگز جائز نہیں، کہ لوح قرآنی حروفِ مقطعات پر مشتمل ہوتی ہے اور حالت ناپاکی میں حروف مقطعات پڑھنا کسی صورت میں جائز نہیں۔

   حیض کی حالت میں قرآن کریم کی آیات پڑھنے کی جائز صورت کو بیان کرتے ہوئے  امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ  تعالی علیہ ارشاد فرماتے ہیں :” ہاں جس آیت یا سورت میں خالص معنی دعا و ثنا بصیغہ غیبت و خطاب ہوں اور اس کے اول میں قل بھی نہ ہو، نہ اس میں حروف مقطعات ہوں، اور اس سے قرآن عظیم کی نیت بھی نہ کرے بلکہ دعا و ثنا کی برکت سے طلب شفا کرنے کے لیے اس پر دم کرے تو روا ہے۔“(فتاوی رضویہ،ج 1،حصہ ب،ص 1116،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   ناپاکی کی حالت میں حروفِ مقطعات پڑھنے کے متعلق ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:”بحالتِ جنابت اسے نہیں پڑھ سکتا، کہ حروفِ مقطعات کے معنی اللہ و رسول ہی جانتے ہیں جل و علا و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم؛ کیا معلوم کہ وہ ایسا کلام ہو جس کے ساتھ غیرِ خدا بے حکایتِ کلامِ الٰہی تکلم نہ کر سکتا ہو۔ معہٰذا اجازت صرف دعا و ثنا کی ہے، کیا معلوم کہ ان کے معنی میں کچھ اور بھی ہو۔“(فتاوی رضویہ، ج 1،حصہ ب،ص 1114، رضا فاؤنڈیشن، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم