Haiz Wali Ke Jism Se Lagne Wala Pani Mustaml Ho Ga Ya Nahin ?

حیض والی کے جسم سے لگنے والاپانی مستعمل ہوگا یا نہیں ؟

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2085

تاریخ اجراء: 26ربیع الاول1445 ھ/13اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا حائضہ کے پانی میں گرنے سے پانی مستعمل نہیں ہوگا جبکہ اس کے جسم پر نجاست نہ لگی ہواوروہ زندہ نکل آئے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حیض یا نِفاس والی کا جب تک حیض یا نِفاس باقی ہے ،دہ دردہ سے کم ٹھہرے پانی میں بے دُھلا ہاتھ یا بدن کا کوئی حصّہ ڈالے گی پانی مُستَعمَل نہیں ہوگا ، ہاں! اگر ثواب کی نیّت سے ڈالے گی تومُستَعمَل ہو جائے گا۔ مَثَلاً اِس کے لئے مُستَحَب ہے کہ پانچوں نَما زوں کے اوقات میں اور اگر اشراق ،چاشت و تہجُّد کی عادت رکھتی ہو تو ان وقتوں میں باوُضُو کچھ دیر ذکرو دُرُود کر لیا کرے تا کہ عبادت کی عادت باقی رہے تو اب ان کیلئے بہ نیّتِ وُضوبے دُھلا ہاتھ ،دہ دردہ سے کم ٹھہرے پانی میں ڈالے گی تو پانی مُستَعمَل ہو جائے گا۔

   یاد رہے اگر  حائِضہ حَیض سے یا نِفاس والی نِفاس سے پاک  ہو چکی ہو مگر ابھی غسل نہ کیا ہو تو اس کے جسم کاکوئی عُضو یا حصّہ دھونے سے قبل اگر دَہ در دَہ ( 10×10) سے کم پانی میں پڑا تو وہ پانی مُستَعمَل ہوجائے گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم