Haiz Wali Aurat Ka Paseena Kapron Par Lag Jaye Tu Kya Kapre Napak Ho Jate Hain ?

حیض والی عورت کا پسینہ کپڑوں پر لگ جائے توکیا کپڑے ناپاک ہوجاتے ہیں ؟

مجیب: ابومحمد محمد فرازعطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-808

تاریخ اجراء: 04جمادی الثانی1444 ھ/28دسمبر2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یہ بات رائج ہے کہ حیض اور نفاس والی عورت جو کپڑے اپنے پہننے کے لیے استعمال کرے گی، اگر اس عورت کا پسینہ کپڑوں کو لگ جائے اگرچہ نجاست خون وغیرہ نہ لگا ہو، پھر بھی صرف پسینہ لگنے سے وہ کپڑے ناپاک ہو جائیں گے، ان کو غسل کے بعد پاکی کی حالت میں نماز وغیرہ کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔کیا یہ بات درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگریہ بات کہیں رائج ہے، تو غلط رائج ہے۔حیض ونفاس والی کا پسینہ پاک ہوتا ہے ،ناپاک نہیں ہوتا اس لئے پسینے سے کپڑے ہرگز ناپاک نہیں ہوں گے ،حیض ونفاس سے فراغت کے بعد ایسے کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں۔

   حیض والی عورت جن چیزوں کو استعمال کرے وہ ناپاک نہیں ہوجاتیں ،بلکہ صرف وہ جگہ ناپاک ہوگی جہاں خون لگا ہو۔اس کے متعلق فتاوی رضویہ میں ہے:”(حیض والی عورت کی)چوڑیاں، چارپائی ، مکان سب پاک ہیں ،فقط وہی چیز ناپاک ہوگی جسے خون لگ جائے گا بغیر اس کے ان چیزوں کو ناپاک سمجھ لینا ہندؤوں کا مسئلہ ہے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد4، صفحہ 356،رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم