Haiz Ka Khoon Aadat Ke Din Se Pehle Band Ho Jaye Tu

عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے حیض کا خون بند ہوجائے

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-573

تاریخ اجراء: 19رجب المرجب  1443ھ/21فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی عورت کو 7 دن حیض آنے کی عادت ہو اور 5 دن پر بند ہوجائے تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کسی عورت کو پہلے 7 دن حیض آتا تھا ۔اس بار 5 دن پر رک گیا۔تو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ  وہ غسل کرکے نماز پڑھنا شروع کردے ۔جتنے دن پچھلی بار آیا،نماز پڑھنے کیلئے اس کے مکمل ہونے کا انتظار نہیں کرے گی۔البتہ اگرشادی شدہ ہے تو شوہرسے ملنے کیلئے عادت کے دن ختم ہونے کا انتظارکرنا لازم ہے۔

      بہارشریعت میں ہے "جس عورت کو تین ۳ دن رات کے بعد حَیض بند ہو گیا اور عادت کے دن ابھی پورے نہ ہوئے یا نِفاس کا خون عادت پوری ہونے سے پہلے بندہو گیا، تو بند ہونے کے بعد ہی غُسل کرکے نماز پڑھنا شروع کردے۔ عادت کے دنوں کا انتظار نہ کرے۔۔۔۔عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تو اگرچہ غُسل کرلے جِماع ناجائز ہے تاوقتیکہ عادت کے دن پورے نہ ہولیں،جیسے کسی کی عادت چھ ۶ دن کی تھی اور اس مرتبہ پانچ ہی روز آیا تو اسے حکم ہے کہ نہا کر نماز شروع کردے مگر جِماع کے لیے ایک دن اور انتظار کرنا واجب ہے۔"(بہارشریعت، ج01،حصہ02،ص381،383،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم