Haiz Ki Halat Mein Theli Ke Zariye Quran Pak Chona Kaisa?

 

حیض کی حالت میں تھیلی کے ذریعے قرآن پاک چھونا کیسا؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1772

تاریخ اجراء:28ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/05جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایام حیض میں اگر کوئی خاتون مجبوری کی وجہ سے قرآن پاک کو تھیلی کے ذریعے اٹھائے، تو اس کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حیض ونفاس کی حالت  میں قرآنِ پاک کو چھوناحرام ہے۔ہاں اگرقرآنِ پاک جزدان میں ہوتواس جزدان کوچھونےمیں حرج نہیں۔اسی طرح کسی ایسےکپڑےیارومال وغیرہ سےقرآنِ پاک کوپکڑناجائزہےجونہ اپنےتابع ہواور نہ ہی قرآنِ پاک کےتابع ہو اور جو کپڑا اپنے یا قرآنِ پاک کےتابع ہواس سےقرآنِ پاک کوپکڑناجائزنہیں ہے۔

   تھیلی  ہاتھوں پر لپیٹی ہوئی ہو  تو یہ بدن کے تابع  ہے اور اس صورت میں قرآن پاک کو  چھونا جائز نہیں اور اگر لپٹی ہوئی نہیں بلکہ صرف تھیلی کو پکڑ کر  اس سے قرآن پاک کو اٹھایا، تو جائز ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم