مجیب: سید مسعود علی عطاری
مدنی
فتوی نمبر:Web-765
تاریخ اجراء:19جمادی الاول 1444 ھ /14دسمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
حیض کی حالت میں بیوی کے ناف سے لے کر گھٹنوں
سمیت حصۂ بدن کو بلاحائل چھونا حرام و گناہ ہے۔ ہاں اگر اتنا موٹا کپڑا یا چادر
وغیرہ حائل ہو جس سے بدن کی گرمی محسوس نہ ہو تو پھر چھونا، جائز
ہے۔ البتہ ناف سے اوپر اور گھٹنوں سے نیچے کے حصے کو بلا حائل
بھی چھوسکتا ہے۔
صدرالشریعہ
مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے
ہیں: ” اس حالت میں ناف سے گھٹنے تک عورت کے
بدن سے مرد کا اپنے کسی عضو سے چھونا جائز نہیں جب کہ کپڑا
وغیرہ حائل نہ ہو شہوت سے ہویا بے شہوت اور اگر ایسا حائل ہو کہ
بدن کی گرمی محسوس نہ ہوگی تو حرج نہیں۔ ناف سے اوپر اور گھٹنے سے نیچے چھونے یا
کسی طرح کا نفع لینے میں کوئی حرج نہیں۔
یوہیں بوس وکنار بھی جائز ہے۔“(بہارِ
شریعت، جلد 1، صفحہ 382، مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم