مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3238
تاریخ اجراء:22ربیع الثانی1446ھ/26اکتوبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیاحیض کی حالت میں جائے نماز پر بیٹھ سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت حیض کی حالت میں جائے نماز پر بیٹھ سکتی ہے،اس میں کوئی حرج نہیں ہے، بلکہ عورت کے لئے مستحب ہے کہ فرض نمازوں اوراس کے علاوہ جن نوافل کی اس کی عادت تھی جیسے اشراق وچاشت،تہجدوغیرہ کے اوقات میں وضو کر کے مسجدِ بیت( یعنی اپنے گھر میں نماز پڑھنے کی مخصوص جگہ) میں اس نمازکی ادائیگی کی مقداربرابر ذکرواذکار میں وقت گزارے کہ اس طرح کرنے سے ایک تو اسے ذکر و اذکار کا ثواب حاصل ہو گا،اور دوسرا اس کی اس نماز کی عادت بھی برقرار رہے گی بلکہ ایک روایت کے مطابق تواسے نمازکاثواب ملے گا۔اوراس کے لیے جائے نمازپربیٹھنے میں کوئی حرج نہیں کہ حیض والی کے لیے جائے نمازپربیٹھنے کی ممانعت کہیں نہیں آئی۔
سنن دارِمی اور مصنَّف ابن ابی شَیبہ(2/127) میں ہے،والنظم للدارمی:”عن عقبة بن عامر الجُهَنّي رضي الله عنه أنه كان يأمر المرأة الحائض عند أوان الصلاة أن توضأ وتجلس بفناء مسجدها، فتذكر الله وتسبح“ ترجمہ:حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ حیض والی عورت کو حکم دیا کرتے تھے کہ وہ نماز کے اوقات میں وضو کرے اور اپنی مسجد کے کونے(گھر میں نماز پڑھنے کی جگہ) میں بیٹھ کر اللہ پاک کا ذکر کرے اور تسبیح پڑھے۔(سنن الدارمی،رقم الاثر1013، ج1، ص673، دار المغنی، المملكة العربية السعودية)
منھل الواردین میں ہے"(یستحب لھااذادخل وقت الصلاۃ ان تتوضاوتجلس عندمسجد بیتھا۔۔۔مقدارمایمکن اداء الصلاۃ فیہ تسبح وتحمد)لئلاتزول عنھاعادۃ العبادۃ وفی روایۃ یکتب لھااحسن صلاۃ تصلی"ترجمہ:عورت کے لئے مستحب ہے کہ جب نماز کا وقت داخل ہو تو وہ وضو کرکے اپنی مسجد بیت میں اتنی دیر بیٹھ کر تسبیح و تحمید کرے جتنی دیر میں نماز ادا کرنا ممکن ہو،تاکہ اس کی عبادت کی عادت زائل نہ ہو،اور ایک روایت میں ہے کہ اس کے لئے بہترین نمازکاثواب لکھا جائے گا۔(مجموعۃ رسائل ابن عابدین، ص110، مطبوعہ:کوئٹہ)
امامِ اہلسنت سیدی اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”حائض ونفساء کو جب تک حیض ونفاس باقی ہے، وضو وغسل کا حکم نہیں، مگر اُنہیں مستحب ہے کہ نمازِ پنجگانہ کے وقت اور اشراق وچاشت وتہجد کی عادت رکھتی ہو، تو ان وقتوں میں بھی وضو کر کے کچھ دیر یادِ الٰہی کر لیا کرے کہ عبادت کی عادت باقی رہے۔“(فتاوی رضویہ،ج2، ص44، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم