Haiz Ki Halat Mein Istighasa Karne Ka Hukum ?

حیض کی حالت میں استغاثہ کا حکم؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2378

تاریخ اجراء: 07رجب المرجب1445 ھ/19جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی بہنیں ناپاکی کی حالت   میں قرآنی آیات کے علاوہ ختم قادریہ میں  مدد کے صیغے پڑھ سکتی ہیں جیسے یارسول اللہ انظر حالنا۔اور یہ نعت میں بھی آتا ہےتوکیا حیض کی حالت میں یہ پڑھ سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حیض و نفاس والی  عورت  قرآن کریم کے علاوہ دیگر، اوراد و وظائف، تسبیحات ،کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ بلا کراہت پڑھ سکتی ہے بلکہ ان کے لیے یہ چیزیں پڑھنا  مستحب ہے۔ہاں بہتریہ ہے کہ ان اوراد و وظائف کو  وُضو یا کُلّی کرکے پڑھیں  اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی کوئی حَرَج نہیں۔لہذا ناپاکی کی حالت   میں قرآنی آیات کے علاوہ ختم قادریہ میں مدد کے صیغے پڑھ سکتی ہیں۔اور قرآنی آیات کے علاوہ نعت شریف میں بھی اس طرح کے صیغے پڑھ سکتی ہیں ۔

   حائضہ اور نفاس والی  عورت کے لیے  دعائیں پڑھنے کے متعلق در مختار میں علامہ علاء الدین حصکفی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”لابأس لحائض وجنب بقرأء ۃ أدعیۃ ومسھا وحملھا و ذکر اللہ تعالی  ،وتسبیح  “ ترجمہ : حائضہ عورت  اور جنبی شخص کے لئے دُعائیں کرنے ،اللہ کا ذکرکرنے ، تسبیح  پڑھنے، انہیں ہاتھ لگانے اور اٹھانے میں کوئی حرج نہیں۔(درمختار ،  ج 01، کتاب الطھارۃ ،باب الحیض، ص 646،دار الحدیث ،القاھرہ )

   حیض ونفاس والی  عورت کے متعلق بہار شریعت میں صدر الشریعہ مفتی امجد علی  اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد  فرماتے ہیں :” قرآنِ مجید کے علاوہ اَور تمام اذکار کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلا کراہت جائز بلکہ مستحب ہے اور ان چیزوں کو وُضو یا کُلّی کرکے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حَرَج نہیں اور ان کے چھونے میں بھی حَرَج نہیں۔“( بہار شریعت،جلد1،حصہ02،ص379،مکتبۃ المدینہ ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم