Haiz Ki Halat Mein Haroof e Muqata'at Wala Wazifah Parhna

حیض کی حالت میں حروفِ مقطعات والا وظیفہ پڑھنا

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1238

تاریخ اجراء: 20جمادی الاول1445 ھ/05دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورتیں مخصوص ایام میں الٓمَّٓ اللّٰہُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ  یا وَاحِدٌ  یا ذَا الْجَلَالِ وَ الْاِكْرَامِ “کا وظیفہ پڑھ سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مذکورہ وظیفہ پڑھنا جائز نہیں کیونکہ اس میں حروف مقطعات بھی شامل ہیں اور مخصوص ایام میں حروف مقطعات  پڑھنا جائز نہیں۔

   حیض کی حالت میں قرآن کریم کی آیات پڑھنے کی جائز صورت کو بیان کرتے ہوئے سیدی اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں :” ہاں جس آیت یا سورت میں خالص معنی دعا و ثنا بصیغہ غیبت و خطاب ہوں اور اس کے اول میں قل بھی نہ ہو، نہ اس میں حروف مقطعات ہوں اور اس سے قرآن عظیم کی نیت بھی نہ کرے بلکہ دعا و ثنا کی برکت سے طلب شفا کرنے کے لیے اس پر دم کرے تو روا ہے ۔ “(فتاوی رضویہ،جلد 1، صفحہ 1115۔1116،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   ناپاکی کی حالت میں حروفِ مقطعات پڑھنے کے متعلق ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:”بحالتِ جنابت اسے نہیں پڑھ سکتا کہ حروفِ مقطعات کے معنی اللہ و رسول ہی جانتے ہیں جل و علا و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم۔ کیا معلوم کہ وہ ایسا کلام ہو جس کے ساتھ غیر خدا بے حکایتِ کلامِ الٰہی تکلم نہ کر سکتا ہو معہٰذا اجازت صرف دعا و ثنا کی ہے کیا معلوم کہ ان کے معنی میں کچھ اور بھی ہو۔“(فتاوی رضویہ، جلد 1،صفحہ 1114، رضا فاؤنڈیشن، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم