Haiz Ke Baad Ghusl Se Pehle Hambistri Karna

حیض سے فارغ ہونے پرغسل سے پہلے ہمبستری کرنا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-528

تاریخ اجراء: 05 رجب المرجب  1443ھ/07فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر عورت حیض سے فارغ ہوجائے توکیا غسل کئے بغیر اس سے ہمبستری کرسکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس مسئلے کی مختلف صورتیں ہیں جو کہ درج ذیل ہیں:

   1۔اگر حیض پورے دس دن مکمل ہونے پر بند ہوا تو حیض بندہوتے ہی صحبت کرنا، جائز ہے اگرچہ ابھی غسل نہ کیا ہو ۔ البتہ! مستحب یہ ہے کہ غسل کےبعدصحبت کی جائے۔

   2۔اگر عورت دس دن سے کم میں پاک ہوئی لیکن عادت کے دن پورے ہوچکے تھے تو صحبت اس وقت جائز ہے جب عورت غسل کرلے اور اگر مرض یا پانی نہ ہونے کی وجہ سے تیمم کرنا ہو تو تیمم کرکے نماز بھی پڑھ لے،یا پھر نماز کا وہ وقت، جس میں پاک ہوئی ،اس طرح گزرجائےکہ نمازاس پرقضاہوجائے ۔لہذااگر وہ وقت،جس میں وہ پاک ہوئی  اتنا کم تھا کہ غسل کرکے کپڑے پہن کر اللہ اکبر نہ کہہ سکے تو پھر اگلی نماز کا وقت بھی گزر جائے،تب بغیرغسل کےبھی اس سے صحبت جائز ہوجائے گی، ورنہ نہیں۔

   (نوٹ:یہ واضح رہے کہ  بلاعذرشرعی غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضاء ہوجائے حرام و گناہ ہے۔)

   3۔ اگر عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے ہی حیض ختم ہوگیا تو غسل کرکے نماز شروع کردے گی لیکن اس سے صحبت کرنا اس وقت تک جائز نہیں جب تک عادت کے دن پورے نہ ہوجائیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم