Haiz Ke Ayyam Mein Tasmiya Ke Sath Asmaul Husna Ka Wazifa Padhna

حیض کے ایام میں بسم اللہ کے ساتھ اسماء الحسنیٰ کا وظیفہ پڑھنا کیسا؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1184

تاریخ اجراء: 09جمادی الاول1445 ھ/24نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   خواتین حیض کے دنوں میں بسم اللہ کے ساتھ اسماء الحسنٰی کا وظیفہ پڑھ سکتی ہیں یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   خواتین کے لئے حیض کے دنوں میں قرآن مجید کے علاوہ  تمام اذکار ،کلمہ شریف ،درود شریف ،دعائیں وغیرہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، لہٰذا اگر اس وظیفے میں صرف بسم اللہ شریف اور اللہ تعالیٰ کے نام ہی پڑھے جاتے ہیں ، کوئی آیت یا اس کا جُزء نہیں پڑھا جاتا، تو حیض کے دنوں میں ایسا وظیفہ پڑھنا جائز ہے ، البتہ  بہتر یہ ہے کہ پڑھنے سےپہلے وضو یا کلی کر لی جائے۔

   تنویرالابصار مع الدر المختار میں ہے:”(ولا بأس) لحائض وجنب (بقراء ۃ أدعیۃ ومسھا وحملھا وذکر اللہ تعالی وتسبیح)“ یعنی حائضہ اور جنبی کے لئے دُعاؤں کے پڑھنے، انہیں ہاتھ لگانے اور اٹھانے میں اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے میں اور تسبیحات پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔(تنویرالابصار مع الدر المختار، جلد1،صفحہ536،مطبوعہ: کوئٹہ)

   بہارِ شریعت میں ہے:’’ قرآن مجید کے علاوہ تمام اذکارکلمہ شریف ، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلا کراہت جائز بلکہ مستحب ہے اور چیزوں کو وضو یا کلی کرکے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حرج نہیں ۔“(بہار شریعت ،جلد1 ،صفحہ 379  ،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم