Dosri Rakat Ke Liye Dard Ki Wajah Se Zameen Se Uthna Mumkin Nahi, To Kya Hukum Hai?

 

دوسری رکعت کے لئے درد کی وجہ سےزمین سے اٹھنا ممکن نہیں، توکیا حکم ہے ؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1774

تاریخ اجراء:12محرم الحرام1446ھ/19جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایسی خاتون کی نماز کے بارے میں کیا حکم شرعی ہے جن کے یہاں بڑے آپریشن سے ولادت ہوئی ہے زخم میں اس قدر درد ہے کہ سجدہ کرنے کے بعد زمین سے واپس کھڑی نہیں ہوسکتیں ، کوئی دونوں ہاتھ پکڑ کر کھینچ کر اٹھائےگا۔جبکہ قیام رکوع سجود پر قادر ہیں صرف سجدے سے واپس قیام کے لئے اٹھنے کا مسئلہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت  کے مطابق  جبکہ قیام کے لئے اٹھنے میں مذکورہ خاتون کو  ناقابل برداشت تکلیف ہوتی ہے تو فرض ، سنتِ فجر، اور وتر  نماز کی پہلی رکعت کھڑے ہوکر ادا کرے،اس کے بعد جب دوسری رکعت کے لئے شدیددرد و  تکلیف کی وجہ سے نہ اٹھ سکے، تو بقیہ نماز  بیٹھ کر  پڑھے۔

   مذکورہ نمازیں جو ذکر کی گئیں ،ان کے علاوہ دیگر سنن ونوافل بیٹھ کر پڑھ سکتی ہے۔

   بہارِ  شریعت میں ہے: ” کھڑے ہونے سے محض کچھ تکلیف ہونا عذر نہیں، بلکہ قیام اس وقت ساقط ہوگا کہ کھڑا نہ ہو سکے یا سجدہ نہ کر سکے یا کھڑے ہونے یا سجدہ کرنے میں زخم بہتا ہے یا کھڑے ہونے میں قطرہ آتا ہے یا چوتھائی ستر کھلتا ہے یا قراء ت سے مجبور محض ہو جاتا ہے۔ یوہیں کھڑا ہو، تو سکتا ہے مگر اس سے مرض میں زیادتی ہوتی ہے یا دیر میں اچھا ہوگا یا ناقابلِ برداشت تکلیف ہوگی، تو بیٹھ کر پڑھے۔“(بہارِ شریعت، جلد1حصہ3، صفحہ511 ،مکتبۃ المدینہ ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم