Be Khayali Mein Haiz Ki Halat Mein Namaz o Tilawat Karne Ka Hukum

بے خیالی میں ناپاکی کی حالت میں نمازوتلاوت کرنے کا حکم

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1224

تاریخ اجراء:       07 ربیع الثانی 1444 ھ/03نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی عورت   ناپاک ہوچکی تھی یعنی حیض آگیا تھا  لیکن اسے معلوم نہیں ہوا   ،اس نے خودکو پاک سمجھتے ہوئے  نماز اور قرآن کی تلاوت کر لی تو کیا ایسی صورت میں اسے ثواب ملے گا ؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      حیض آنے کے بعد عورت نماز اور قرآن کی تلاوت   کرنے کی اہل نہیں رہتی  البتہ اگر خود کو پاک سمجھتے ہوئے اس نے نماز اور قرآن کی تلاوت کر لی  تو  اسے اس کی نیت پر  ثواب ملنے کی امید ہے اگرچہ  نماز ادا نہیں ہوگی ۔

           الاشباہ والنظائر میں ہے :" ولا تشترط للثواب صحة العبادة، بل يثاب على نيته، وإن كانت فاسدة بغير تعمده كما لو صلى محدثا على ظن طهارته۔ "ترجمہ:اورثواب حاصل ہونے کے لیے عبادت کاصحیح ہوناشرط نہیں ہے بلکہ اس کی نیت پرثواب دیاجاتاہے اگرچہ بلاقصدنمازفاسدہوجیسے کسی نے اپنے آپ کوطہارت پرسمجھتے ہوئے حالت حدث میں نمازاداکی ۔          (الاشباہ والنظائر ،جلد 1،صفحہ 19،بیروت )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم