Bache Ki Paidaish Ka Waqt Hone Se Pehle Khoon Aane Lage, Tu Namaz Ka Hukum

 

بچے کی پیدائش کا وقت ہونے سے پہلے خون آنے لگے، تو نماز کاحکم؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1768

تاریخ اجراء:27ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/04جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ابھی ڈیلیوری کا وقت نہیں ہوا ہے لیکن انہیں بلیڈنگ ٹائپ کچھ ہو رہا ہے ۔۔۔اس حالت میں نماز كا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جب تک بچہ نہیں ہوا  تو آنے والا خون  نفاس کا نہیں ہے بلکہ استحاضہ  ہے لہٰذا نماز پڑھنی ہوگی۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”بچہ پیدا ہونے سے پیشتر جو خون آیا ، نفاس نہیں بلکہ استحاضہ ہے ، اگرچہ آدھا باہر آگیا ہو۔“ (بھارِ شریعت،جلد1،صفحہ 377، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:”استحاضہ میں نہ نماز معاف ہے ، نہ روزہ ۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 385، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم