Aurat Ko Khwab Mein Inzal Hua Lekin Mani Bahar Na Nikli To Ghusl Ka Hukum

عورت کو خواب میں انزال ہوا لیکن منی باہر نہ نکلی توغسل کا حکم

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1287

تاریخ اجراء: 17رجب المرجب1445 ھ/29جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت کو خواب میں انزال ہوجائے لیکن منی باہر نہ نکلے تو کیا غسل فرض ہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کو خواب میں احتلام ہونے کی صورت میں غسل اس وقت واجب ہوگا جب منی اس کی فرجِ داخل سے نکل آئے، اگر صرف خواب ہوا لیکن منی نہیں نکلی، تو ظاہر الروایۃ کے مطابق اس صورت  میں  اس پر غسل واجب نہیں ہوگا۔

   ردالمحتار میں ہے:”في البحر عن المعراج: لو احتلمت المرأة ولم يخرج الماء الى ظهر فرجها، عن محمد يجب وفي ظاهر الرواية لا يجب، لان خروج منيها إلى فرجها الخارج شرط لوجوب الغسل عليها وعليه الفتوى “یعنی عورت کو اگر احتلام ہوا اور پانی شرم گاہ کے باہر نہ نکلا، تو امام محمد سے مروی ہے اس پر غسل واجب ہوگا اور ظاہر الروایۃ میں ہے:اس پر غسل واجب نہیں ہوگا ، کیونکہ عورت کی  منی کا  فرجِ خارج کی طرف نکل آنا اس عورت پر غسل واجب ہونے کی شرط ہے اور اسی پر فتویٰ ہے۔(رد المحتار، جلد1،صفحہ 333، مطبوعہ:بیروت)

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”عورت کو خواب ہوا تو جب تک مَنی فرجِ داخل سے نہ نکلے غسل واجب نہیں۔“(بہارِ شریعت،جلد1،صفحہ 322، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم