Aurat Ko Hath Paon Kahan Tak Khule Rakhne Ki ijazat Hai ?

عورت کو ہاتھ پاؤں کہاں تک کھلے رکھنے کی اجازت ہے ؟

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1406

تاریخ اجراء: 11رجب المرجب1445 ھ/23جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت کو ہاتھ پاؤں کہاں تک کھلے رکھنے کی اجازت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   گٹے سے لے کر انگلیوں کے ناخن تک  مکمل ہاتھ  ستر میں شامل نہیں یونہی ٹخنے کے نیچے سے لے کر انگلیوں تک  مکمل پاؤں ستر میں شامل نہیں ۔عورت  کو اپنے سارا جسم چھپانا لازم ہے یونہی غیر محارم کےسامنے بلاعذر شرعی چہرہ کھولنے کی اجازت نہیں ۔

   فتاویٰ رضویہ میں ہے :”اگر زیادتِ احتیاط کی طرف نظر کی جائے ، تو نہ صرف تلووں بلکہ ٹخنوں کے نیچے سے ناخنِ پات تک سارے پاؤں کو عورت سمجھا جائے، یوں بھی شمارِ اعضا تیس ہی رہے گااوراگر آسانی پر عمل کریں تو سارے پاؤں عورت سے خارج ہو کر اعضاء اٹھائیس ۲۸ ہی رہیں گے۔ آدمی ان معاملات میں مختار ہے جس قول پر چاہے عمل کرے۔۔۔پشتِ دست اگر چہ اصل مذہب میں عورت ہے مگر من حیث الدلیل یہی روایت قوی ہےکہ گٹوں سے نیچے ناخن تک دونوں ہاتھ اصلاً عورت نہیں۔ “(فتاوی رضویہ ،جلد:6،صفحہ:44۔45،رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم