مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل
رضا مدنی
فتوی نمبر:Web-775
تاریخ اجراء:25ربیع الثانی
1444
ھ /21نومبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کسی بھی رنگ کا برقع پہن سکتے
ہیں البتہ ایسا شوخ رنگ نہ ہو
جس سے پردہ کا مقصد ہی فوت ہو جائے
کہ لوگوں کی نگاہوں کا مرکز بنیں اور نہ ہی اس قدر فٹ یا
ڈیزائن والا ہو کہ جس میں مزید فتنہ کا اندیشہ ہو۔
امیرِ
اہلسنت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم
العالیہ فرماتے ہیں:”یاد رکھئے! عورت کا بُرقَع جتنا پُرکشش
اورڈیزائن دار ہوگا اُتنا ہی
فتنے کا اِمکان بھی بڑھتا چلا جائے گا۔
مُفَسّرِشہیرحکیمُ
الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان
فرماتے ہیں: عورَت کو لازم ہے کہ لباسِ فاخِرہ(یعنی
اعلیٰ دَرَجے کے کپڑے پہن کر) اور عمدہ بُرقع اوڑھ کر باہر نہ جائے کہ
بھڑ ک دار بُرقع پردہ نہیں بلکہ زینت ہے۔(
مراٰۃ، جلد5، ص15)
حجۃ
الاسلام حضرت سیدنا امام محمد بن
محمد غزالی علیہ رحمۃ اللہ الوالی کے فرمانِ عالی
کاخُلاصہ ہے کہ عام عورَتیں جو جاذِبِ نظر چادرو نِقاب اَوڑھتی
ہیں یہ ناکافی ہے بلکہ جب وہ سفید چادراَوڑھتی
یا خوبصورت نِقاب ڈالتی ہیں تو اس سے شَہوت کومزید
تَحریک ہوتی ہے کہ شاید منہ کھولنے پر وہ اور زیادہ
حَسین نظر آئے! پَس سفید چادر اور خوبصورت نِقاب و بُرقع پہنے ہوئے باہر
جانا عورت کے حقّ میں حرام ہے۔ جو عورت ایسا کرے گی
گنہگار ہو گی اور اس کا باپ ، بھائی ، شوہر جو اسے اس کی اجازت
دے گا وہ بھی اس کے ساتھ گناہ میں شریک ہو گا۔ (کیمیائے
سعادت ج2، ص 560)(ملتقط ازپردے کے بارے میں سوال جواب،صفحہ
273۔274،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم