Aurat Ki Sharamgah Mein Dakhil Hone Wale Pak Pani Ka Hukum

عورت کی شرمگاہ میں داخل ہونے والے  پاک پانی کاحکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-374

تاریخ اجراء:       27ذو الحجۃلحرام1443 ھ  /27 جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک عورت کےپردے کے مقام (آگے کے مقام )کا آپریشن ہوا جس کی وجہ سے اس کو یہ پریشانی ہوتی ہے کہ غسل کے دوران اس کے اس مقام میں پانی اندر چلا جاتا ہے اور وہی پانی پھر کچھ وقت بعد نکلتا ہے پوچھنا یہ ہے کہ کیا وہ پانی پاک ہوگا یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرمگاہ میں داخل ہونے والا پاک پانی جب باہرنکلے اور اس میں کسی بھی قسم کی نجاست نہ ہو،تواس پانی پر ناپاکی کاحکم نہیں ہوگا  اس لئے کہ شرمگاہ سے نکلنےوالی وہ چیز وضوتوڑتی ہے، جوناپاک ہویامحلِ نجاست سے اٹھنے والی ریح ہو۔

جدالممتارمیں ہے:”اقول: دلت المسئلۃ علی انہ لیس کل خارج من احد السبیلین  ناقضا مطلقا مالم یکن نجسا او ریحا منبعثۃ عن محل النجاسۃ ، ولو کان الحکم کلیا لنقضت الریح الخارجۃ من ذکر او من فرج ، و بہ یظھر حکم ما اذا خرجت من فرج المرأۃ الخارج او الیہ رطوبۃ فرجھا الداخل ، فانھا طاھرۃ عند الامام  رضی اللہ عنہ فلا ینتقض وضوئھا و ان سالت“ یعنی میں کہتاہوں مسئلہ اس بات پردلالت کر رہاہے کہ احدالسبیلین سے نکلنے والی ہرچیزمطلقاًناقضِ وضونہیں ہے جب تک وہ نجس نہ ہویا نجاست کے محل سے اٹھنے والی ہوا نہ ہو، اگرحکم کلی ہوتا، تومردکے عضوِ تناسل اور عورت کی اگلی شرمگاہ سے نکلنے والی ہوابھی وضوکوتوڑدیتی  اور اس بحث سے عورت کی فرجِ خارج سے نکلنے والی رطوبت کاحکم بھی ظاہر ہواکہ عورت کی فرجِ داخل کی رطوبت فرجِ خارج کی طرف نکلے یافرجِ خارج سے نکلے وہ امام اعظم  رضی اللہ عنہ کے نزدیک پاک ہے وہ رطوبت عورت کے وضوکونہیں توڑے گی اگرچہ بہہ جائے۔(جدالممتار،جلد1،صفحہ406،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم