Aurat Ke Liye Namazon Ka Mustahab Waqt Kya Hai ?

عورتوں کے لیے تمام نمازوں کا مستحب وقت

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-469

تاریخ اجراء: 21جمادی الاخری1443ھ/25جنوری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں  نے سنا ہے کہ مردوں کو فجر آخری وقت میں اور عورتوں  کومغرب آخری وقت میں  (کہ پندرہ منٹ رہ جائیں) پڑھنی چاہیے۔کیا یہ بات درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ بات  درست نہیں ہے، ہاں مردوں کے لیے فجر میں تاخیر مستحب ہے، یعنی اسفار میں (جب خوب اُجالا ہو یعنی زمین روشن ہو جائے) شروع کرے مگر ایسا وقت ہونا مستحب ہےکہ چالیس سے ساٹھ آیت تک ترتیل کے ساتھ پڑھ سکے پھر سلام پھیرنے کے بعد اتنا وقت باقی رہے کہ اگر نماز میں فساد ظاہر ہو تو طہارت کرکے ترتیل کیساتھ چالیس سے ساٹھ آیت تک دوبارہ پڑھ سکے اور اتنی تاخیر مکروہ ہے کہ طلوع آفتاب کا شک ہو جائے۔ اور عورتوں کے ليے ہمیشہ فجر کی نماز اول وقت میں پڑھنا مستحب ہے اور باقی نمازوں میں بہتر یہ ہے کہ مردوں کی جماعت کا انتظار کریں، جب جماعت ہو چکے تو پڑھیں۔

   نوٹ:  مغرب  کی نماز  میں اتنی تاخیر کرنا  کہ ستارے گُتھ جائیں(چھوٹے بڑے سبھی ستارے ظاہرہوجائیں)  یہ مکروہ ِتحریمی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم