Aurat Ke Liye Makhsoos Ayam Mein Surah-e-Kausar Parhna Kaisa?

عورت  کے لیے مخصوص ایام میں سورہ کوثر پڑھنا کیسا ؟

مجیب:مفتی  ابو محمد علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر:Nor-13118

تاریخ اجراء:02جمادی الاولیٰ1445ھ/17نومبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے  دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ کیا عورتیں مخصوص ایام میں سورۂ کوثرثنا کی نیت سے پڑھ سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حیض کی حالت میں سورۂ کوثر کا پڑھنا، ناجائز و گناہ ہے کہ متکلم کی ضمیر ہونے کی وجہ سے اس کا قرآن ہونا متعین ہےاور حیض کی حالت میں قرآن پاک پڑھنا جائز نہیں۔

   حائضہ و جنبی کے قرآنِ پاک پڑھنے کی ممانعت سے متعلق ترمذی شریف میں ہے:”عن النبي صلى اللہ عليه وسلم قال لا تقرأ الحائض ولا الجنب شيئا من القرآن “یعنی نبی پاک علیہ الصلوٰۃ و السلام سے مروی ہے ، آپ علیہ الصلوٰۃ و السلام نے ارشاد فرمایا : حیض والی عورت اور جنبی شخص قرآن میں سے کچھ بھی نہ پڑھے ۔ (سنن الترمذی ، جلد 1 ، صفحہ 236 ، مطبوعہ مصر )

   جوہرہ نیرہ میں ہے:”ولایجوزلحائض ولاجنب قراءۃ القرآن لقولہ علیہ السلام لایقرأالجنب ولاالحائض شیئامن القرآن“یعنی حائضہ و جنبی کے لیے قرآن پڑھنا جائز نہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی وجہ سے کہ جنبی و حائضہ قرآن میں سے کچھ بھی نہ پڑھیں۔         (الجوھرۃ النیرہ، جلد1،صفحہ 30، مطبوعہ المطبعۃ الخیریہ)

   فتاوی رضویہ میں ہے:”سورۂ کوثر کہ بوجہِ ضمائرِ متکلم انا اعطینا قرآنیت کے لئے متعین ہے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 1،حص ب، صفحہ 1114، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

   فوائدِ رضویہ میں ہے:”جنب کو وہ آیاتِ ثنا  بہ نیتِ ثنا بھی پڑھنا حرام ہے ،جن میں رب عزوجل نے اپنے لئے متکلم کی ضمیریں ذکر فرمائیں۔“(فوائد رضویہ من فتاوی رضویہ، جلد 1ب، صفحہ 1113، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم