Aurat Ke Liye Chehre Ke Parde Ka Hukum

عورت کےلیے چہرے کے پردے کا حکم

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1878

تاریخ اجراء:19محرم الحرام1445ھ/07اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ کیا عورت کے لیے    شرعی پردہ میں چہرہ شامل ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کا چہرہ اگرچہ عورت نہیں  ، مگر اس  پُر فتن زمانے میں بغیر ضرورت عورت کا غیر محرم کے سامنے چہرہ کھولنا منع ہے،اسی طرح غیرمحرم  کا اس کی طرف دیکھنا  جائز نہیں ۔

   چنانچہ بہارِ شریعت میں ہے ’’عورت کا چہرہ اگرچہ عورت نہیں، مگر بوجہ فتنہ غیر محرم کے سامنے مونھ کھولنا منع ہے یوہیں اس کی طرف نظر کرنا، غیر محرم کے ليے جائز نہیں اور چھونا تو اور زیادہ منع ہے۔ ‘‘(بہار شریعت ،ج01،حصہ 03،ص 484،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم