Aurat Ka Namaz Ke Qada Akhira Mein Baen Janib Paon Nikalna

 

عورت کا نماز کے قعدہ اخیرہ میں بائیں جانب پاؤں نکالنا

مجیب:مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2964

تاریخ اجراء: 07صفر المظفر1446 ھ/13اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز میں قعدہ اخیرہ میں سیدھی طرف پاؤں نکالنے ہوتے ہیں ،اگر کوئی اسلامی بہن الٹی طرف پاؤں نکالے تو کیا حکم  ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اسلامی بہنوں کو قعدہ میں سیدھی طرف دونوں پاؤں نکال کربائیں سرین پر بیٹھنا سنت ہے ،اگر کسی اسلامی بہن نے بغیر کسی مجبوری کے اس کا خلاف کیا تواس کی  نماز توہوجائے گی ،لیکن خلاف سنت  اورمکروہ ہوگی۔ہاں !مجبوری وعذرسےہوتوکوئی حرج نہیں ۔

   مراقی الفلاح شرح نور الایضاح میں ہے” و يسن تورك المرأة بأن تجلس على أليتها وتضع الفخذ على الفخذ وتخرج رجلها من تحت وركها اليمنى لأنه أستر لها“ترجمہ:عورت کے لئے تورک مسنون ہے بایں صورت کہ اپنی سرین پر بیٹھے اور ران کو پنڈلی سے ملا دے اور اپنے پاؤں دائیں سرین کے نیچے سے نکال لے کیونکہ یہ صورت زیادہ پردے والی ہے۔(مراقی الفلاح شرح نور الایضاح،کتاب الصلاۃ،ج1،ص 100،101،المكتبة العصرية)

   بہار شریعت میں نماز کی سنتوں کے بیان میں ہے” دوسری رکعت کے سجدوں سے فارغ ہونے کے بعد۔۔۔ عورت دونوں پاؤں داہنی جانب نکال دے، (۷۲) اور بائیں سرین پر بیٹھے۔" (بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 530،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم