Aurat Ka Na Baligh Ladke Se Parda Hai Ya Nahi ?

عورت کا نابالغ لڑکے سے پردہ ہے یا نہیں ؟

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1158

تاریخ اجراء: 19ربیع الثانی1445 ھ/04نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت کو نابالغ لڑکے سے پردہ کرنا ہوتا ہے یا نہیں اور کس عمر کے لڑکے سے پردہ ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرنابالغ بچے بالغ ہونے کے قریب نہ ہوں تو ان سے پردہ کی حاجت نہیں البتہ ایسابچہ جومراہق ہوچکاہویعنی قریب البلوغ ہوتواس لڑکے سے عورت کو پردہ کرناچاہیے ، مراہق کی کم ازکم عمربارہ سال ہے ۔

   پردے کے بارے میں سوال و جواب میں ہے:”مفسر شہیر حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنان فرماتے ہیں:یعنی وہ چھوٹے بچے جو ابھی بلوغ کے قریب بھی نہ ہوں (ان سے پردہ نہیں) معلوم ہوا کہ مراہق یعنی قریب ا لبلوغ لڑکے سے پردہ چاہئے ۔ (نور العرفان)   فقہائے کرام رحمہم اللہ السلام فرماتے ہیں:مشتہاۃ (یعنی قریب البلوغ لڑکی)کی کم از کم عمر نو سال اور مراہق (یعنی قریب البلوغ لڑکے)کی بارہ سال ہے۔ (ردالمحتار)۔“(پردے کے بارے میں سوال وجواب،صفحہ72، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم