Aurat Ka Mard Doctor Se Kaan Ka Checkup Karana Kaisa ?

عورت کا مرد ڈاکٹر سے کان کا چیک اپ کروانا کیسا ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-597

تاریخ اجراء:02ربیع الثانی1444 ھ  /29اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی عورت کے کان میں درد ہو، تو وہ مرد ڈاکٹر سے چیک اپ کرواسکتی  ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر لیڈی ڈاکٹر دستیاب ہو،تو لیڈی ڈاکٹر سے ہی چیک کروایا جائے۔ ہاں اگر کہیں ایسا ہو کہ لیڈی ڈاکٹر دستیاب نہ ہو، تو پھر ضرورتاً مرد ڈاکٹر کو دکھا سکتی ہے لیکن ا س صورت میں اس کے سامنے صرف اتنا حصہ ہی ظاہر کرے جتنی ضرورت ہے۔

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اجنبیہ عورت کی طرف نظر کرنے میں ضرورت کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ عورت بیمار ہے اس کے علاج میں بعض اعضا کی طرف نظر کرنے کی ضرورت پڑتی ہے بلکہ اس کے جسم کو چھونا پڑتا ہے۔ مثلاً نبض دیکھنے میں ہاتھ چھونا ہوتا ہے یا پیٹ میں ورم کا خیال ہو تو ٹٹول کر دیکھنا ہوتا ہے یا کسی جگہ پھوڑا ہو تو اسے دیکھنا ہوتا ہے بلکہ بعض مرتبہ ٹٹولنا بھی پڑتا ہے اس صورت میں موضعِ مرض کی طرف نظر کرنا یا اس ضرورت سے بقدرِ ضرورت اس جگہ کو چھونا، جائز ہے ۔۔۔ علاج کی ضرورت سے نظر کرنے میں بھی یہ احتیاط ضروری ہے کہ صرف اتنا ہی حصۂ بدن کھولا جائے جس کے دیکھنے کی ضرورت ہے باقی حصۂ بدن کو اچھی طرح چھپا دیا جائے کہ اس پر نظر نہ پڑے۔“(بہارِ شریعت، جلد3، صفحہ 447،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم